اسلام آباد: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور اسلام آباد پر طوفان بدتمیزی کے اپنے بیان پر قائم ہیں۔
یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ گنڈا پور نے کہا کہ اسلام آباد میں احتجاج کا فیصلہ پی ٹی آئی کے بانی ہی کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ جو فیصلہ کریں گے ہم اس کے لیے تیار ہیں۔
شریفوں اور زرداریوں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کے پی کے وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ صرف اپنی ’ذاتی معیشتوں‘ کے بارے میں سوچتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال وہ پریشان ہیں کہ جب ملک میں پیسہ نہیں ہے تو پیسہ کہاں سے لایا جائے۔
ڈیرہ اسماعیل خان کی نشست سے اپنے بھائی کے انتخاب سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میرے بھائی نے میرٹ پر سیٹ جیتی ہے، کسی امیدوار نے اس نشست کے لیے درخواست نہیں دی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ میرٹ پر منتخب ہو کر واپس آئے ہیں اور یہ موروثی سیاست نہیں ہے۔
اسلام آباد کی ایک ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے ہفتے کے روز آڈیو لیک کیس میں علی امین گنڈا پور پر فرد جرم موخر کر دی۔
گنڈا پور آج آڈیو لیک کیس کی سماعت کے لیے عدالت میں پیش ہوئے جہاں عدالت نے انہیں حاضری کے بعد کمرہ عدالت سے باہر جانے کی اجازت دے دی۔
مزید برآں، عدالت نے فرد جرم موخر کرتے ہوئے کے پی کے وزیراعلیٰ کے خلاف آڈیو لیکس کیس کی سماعت 25 مئی تک ملتوی کردی۔
پی ٹی آئی کے حقِ آزادی مارچ سے متعلق ایک الگ کیس میں اسلام آباد کی مقامی عدالت نے علی امین گنڈا پور کے وارنٹ گرفتاری منسوخ کر دیے۔
ایک تبصرہ شائع کریں