لاہور ایک گھریلو ملازمہ مردہ پائی گئی
لاہور: ایک افسوسناک واقعے میں، لاہور کے جوہر ٹاؤن کے قریب سمسانی روڈ پر ایک گھر میں ایک اور گھریلو ملازمہ مردہ پائی گئی۔ مقتول کے اہل خانہ کے مطابق 30 سالہ گھریلو ملازمہ علیزہ جس کی حال ہی میں شادی ہوئی تھی، لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں مبینہ طور پر قتل کی گئی تھی۔ان کا کہنا تھا کہ علیزہ کچھ عرصے سے رہائش گاہ پر کام کر رہی تھی۔ واقعے کے روز علیزہ کام پر گئی لیکن بعد میں صحن میں مردہ پائی گئی جس کے ناک اور منہ سے خون آرہا تھا۔پولیس نے تصدیق کی ہے کہ علیزہ کو قتل کیا گیا ہے، اور گھر کے مالک کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، مزید تفتیش جاری ہے۔ نوکروں کو تشدد کا نشانہ بنانے کے واقعات میں اضافہ ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ حال ہی میں، ایک 10 سالہ گھریلو ملازمہ فاطمہ کو مبینہ طور پر اس کے آجر نے، جو کہ ایک پیر (روحانی رہنما) ہے، سندھ کے شہر خیرپور کے قریب رانی پور ٹاؤن میں تشدد کر کے ہلاک کر دیا۔فاطمہ اسد شاہ کی حویلی میں لرزہ خیز حالت میں انتقال کر گئی تھیں اور ان کی المناک موت کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔ ڈی آئی جی سکھر جاوید جسکانی کے مطابق پوسٹ مارٹم رپورٹ میں نابالغ ملازمہ کے ساتھ جنسی زیادتی کی تصدیق ہوئی ہے۔ واقعے کے بعد پولیس نے گاگا، فاطمہ کیس کے مرکزی ملزم اسد شاہ کو گرفتار کرلیا۔
ایک تبصرہ شائع کریں